لب پر جو مرے آہ غم آلود نہیں ہے

لب پر جو مرے آہ غم آلود نہیں ہے

اظہار محبت مجھے مقصود نہیں ہے

ہم جیسے فقیروں کو تو یوں بھی نہ کہے وہ

پھر آئیو کچھ اس گھڑی موجود نہیں ہے

کہتا ہوں میں یہ گبر و مسلمان کے منہ پر

وہ عبد نہیں جس کا تو معبود نہیں ہے

نرمائے ہے کس طرح سے اس آہن دل کو

یہ آہ اگر نغمۂ داؤد یہیں ہے

پھرتے ہیں کئی قیس سے حیران و پریشان

اس عشق کی سرکار میں بہبود نہیں ہے

تاثیر مدد کیجیو اب سینے میں اپنے

اس نالے سے اک آہ بھی افزود نہیں ہے

خوبیٔ ایاز آپھی نظر آ گئی ہوتی

افسوس ترے عہد میں محمود نہیں ہے

اس آتش فرقت کے سوا دہر میں ؔجوشش

دیکھا تو کہیں آتش بے دود نہیں ہے

(731) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lab Par Jo Mere Aah-e-gham-alud Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Lab Par Jo Mere Aah-e-gham-alud Nahin Hai is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Lab Par Jo Mere Aah-e-gham-alud Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Lab Par Jo Mere Aah-e-gham-alud Nahin Hai by Joshish Azimabadi in PDF.