پریشان اے زلف بہر دم نہ ہو

پریشان اے زلف بہر دم نہ ہو

سنان مژہ کی تو پرچم نہ ہو

طبیبو یہی آرزو ہے مجھے

سر داغ پر پائے مرہم نہ ہو

مرا حال درہم نہ ہو اس قدر

جو زلف سیہ اس کی برہم نہ ہو

جفا کار ہو تیری دولت زیاد

مرا آہ و نالہ کبھی کم نہ ہو

جلوں شمع ساں گرمیٔ عشق سے

دم سرد میرا جو بے دم نہ ہو

وہی دم دم آخری ہو مرا

تری یاد میں صرف جو دم نہ ہو

صفا پروراں شعلہ رو مل چکا

کبھی آگ اور پانی باہم نہ ہو

لبوں پر ترے دانت تو ہے مگر

ڈروں ہوں کہیں یہ شکر سم نہ ہو

سدا رو بہ رو ہے وہ خورشید رو

کبھی خشک یہ دیدۂ نم نہ ہو

نہ سجدہ کرے کوئی محراب کو

سر اس کا تواضع سے گر خم نہ ہو

غم اس کا جو ہو خانہ پرداز دل

تو ؔجوشش کسی چیز کا غم نہ ہو

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pareshan Ai Zulf-e-bahar-dam Na Ho In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Pareshan Ai Zulf-e-bahar-dam Na Ho is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Pareshan Ai Zulf-e-bahar-dam Na Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Pareshan Ai Zulf-e-bahar-dam Na Ho by Joshish Azimabadi in PDF.