تنہائی سے ہے صحبت دن رات جدائی میں

تنہائی سے ہے صحبت دن رات جدائی میں

کیا خوب گزرتی ہے اوقات جدائی میں

رخصت ہو چلا تھا تب دامن نہ ترا تھاما

افسوس کہ ملتے ہیں اب ہاتھ جدائی میں

کیا ذکر ہے آنسو کا ظالم مری آنکھوں سے

خوں ناب ہی ٹپکے ہے یک ذات جدائی میں

جب وصل تھا ان روزوں یک دل ہی پہ آفت تھی

اب جان کا ہے سودا ہیہات جدائی میں

یہ نالہ و زاری یہ خستگی و خواری

جیدھر کو چلوں ؔجوشش ہیں سات جدائی میں

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhai Se Hai Sohbat Din Raat Judai Mein In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Tanhai Se Hai Sohbat Din Raat Judai Mein is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Tanhai Se Hai Sohbat Din Raat Judai Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Tanhai Se Hai Sohbat Din Raat Judai Mein by Joshish Azimabadi in PDF.