ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے

ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے

یہ نہ دیکھو کہ وہ کام کرتا ہے کیا کام کچھ بھی کرے آخر انسان ہے

یہ چھوا چھوت ہے دشمنی کا سبب ہم وطن ہیں تو پھر ہے یہ تفریق کیوں

اک برہمن ہے اور ایک جن جات ہے وہ بھی انسان ہے وہ بھی انسان ہے

ہادیٔ دین جتنے بھی آئے یہاں ساری دنیا کو ان کا یہ پیغام تھا

نہیں انسانیت جس میں انساں نہیں جس میں انسانیت ہے وہ انسان ہے

کرشن آئے یہاں آئے منجی یہاں نانک آئے یہاں آئے رسل خدا

سبھی اک دوسرے سے محبت کریں ساری دنیا کو ان کا یہ فرمان ہے

یہ چھوا چھوت ہے اصل میں پر خطر اس کا اپنے وطن پر ہوا یہ اثر

لاکھوں مارے گئے صرف اس بات پر جس نے ایسا کیا ہے وہ نادان ہے

یہ مذاہب تو اپنی جگہ ہیں مگر اے نحیفؔ اس سے انسان ہے بے خبر

تو ہے انسان انسان سے پیار کر یہی انسان سچے کی پہچان ہے

(1418) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hindu Hai Sikh Hai Muslim Hai Isai Hai Jo Bhi Hai Wo Watan Ka Nigahban Hai In Urdu By Famous Poet Julius Naheef Dehlvi. Hindu Hai Sikh Hai Muslim Hai Isai Hai Jo Bhi Hai Wo Watan Ka Nigahban Hai is written by Julius Naheef Dehlvi. Enjoy reading Hindu Hai Sikh Hai Muslim Hai Isai Hai Jo Bhi Hai Wo Watan Ka Nigahban Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Julius Naheef Dehlvi. Free Dowlonad Hindu Hai Sikh Hai Muslim Hai Isai Hai Jo Bhi Hai Wo Watan Ka Nigahban Hai by Julius Naheef Dehlvi in PDF.