سنبھل کر آہ بھرنا اے اسیر دام تنہائی

سنبھل کر آہ بھرنا اے اسیر دام تنہائی

کہیں ہاتھوں سے چھٹ جائے نہ دامان شکیبائی

عجب انداز رکھتی ہے ادائے‌ دشت پیمائی

کہ خود ہی خار بڑھ کر چومتے ہیں پائے‌ سودائی

جو رنگ حسن خاموشی ہے وہ کھوتی ہے گویائی

ہوا جب لب کشا غنچہ تو باہر بو نکل آئی

ابھی تو بس تصور ہے تمہارے آستانے کا

ابھی دیکھا کہاں تم نے مرا ذوق جبیں سائی

کچھ اس انداز سے چھیڑا نگاہ ناز جاناں نے

کہ رہ رہ کر ہمارے دل کے زخموں کو ہنسی آئی

رہے انکار میں اقرار کا اعجاز بھی پنہاں

کرو خون وفا لیکن بہ انداز مسیحائی

عرق آگیں جبیں انسانیت کی ہو گئی جنبشؔ

کہ دور آیا ہے وہ شرم و حیا کی آنکھ بھر آئی

(907) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sambhal Kar Aah Bharna Ai Asir-e-dam-e-tanhai In Urdu By Famous Poet Jumbish Khairabadi. Sambhal Kar Aah Bharna Ai Asir-e-dam-e-tanhai is written by Jumbish Khairabadi. Enjoy reading Sambhal Kar Aah Bharna Ai Asir-e-dam-e-tanhai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jumbish Khairabadi. Free Dowlonad Sambhal Kar Aah Bharna Ai Asir-e-dam-e-tanhai by Jumbish Khairabadi in PDF.