سواد منظر خواب پریشاں کون دیکھے گا

سواد منظر خواب پریشاں کون دیکھے گا

اسیر زلف ہو کر شام ہجراں کون دیکھے گا

گلوں کی دل کشی فصل بہاراں کون دیکھے گا

نہ ہوں گے جب ہمیں رنگ گلستاں کون دیکھے گا

شب غم تم نہ آئے غم نہیں غم ہے تو یہ غم ہے

مرے دامن پہ اشکوں کا چراغاں کون دیکھے گا

گداز شمع کی صورت جواز غم کرو پیدا

یہ پروانو تمہارا سوز پنہاں کون دیکھے گا

قیامت میں لبوں پر شکوہ‌ ہائے پر جفا لا کر

تری معصوم فطرت کو پشیماں کون دیکھے گا

یقیناً شوق کے پردوں کو بھی آنکھوں سے اٹھنا ہے

نہیں تو حشر میں کل روئے جاناں کون دیکھے گا

گریباں پھاڑ کر جنبشؔ چلو پھولوں کی محفل میں

یہ صحرا ہے یہاں حال پریشاں کون دیکھے گا

(1028) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sawad-e-manzar-e-KHwab-e-pareshan Kaun Dekhega In Urdu By Famous Poet Jumbish Khairabadi. Sawad-e-manzar-e-KHwab-e-pareshan Kaun Dekhega is written by Jumbish Khairabadi. Enjoy reading Sawad-e-manzar-e-KHwab-e-pareshan Kaun Dekhega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jumbish Khairabadi. Free Dowlonad Sawad-e-manzar-e-KHwab-e-pareshan Kaun Dekhega by Jumbish Khairabadi in PDF.