عکس خیال یار سنوارا کریں گے ہم

عکس خیال یار سنوارا کریں گے ہم

شیشے میں آئنے کو اتارا کریں گے ہم

صحرا میں اعتماد کے گم سم سماعتیں

کچھ لوگ کہہ رہے تھے پکارا کریں گے ہم

گردن کٹی ہے ہاتھ بھی شانوں سے کٹ گئے

قاتل کی سمت کیسے اشارہ کریں گے ہم

میرے خلاف وہ بھی سمندر سے مل گئے

دریا تو کہہ رہے تھے کنارا کریں گے ہم

چادر سے جب نہ چھپ سکا سکڑا ہوا بدن

کھل کر اب اپنے پاؤں پسارا کریں گے ہم

سانسوں کی طرح یہ بھی ہیں جینے کو لازمی

چوٹیں جو دب چکی ہیں ابھارا کریں گے ہم

اخترؔ ہوں جب ستارے سبھی آسمان پر

پھر کیوں کسی زمیں پہ گزارا کریں گے ہم

(1146) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aks-e-KHayal-e-yar Sanwara Karenge Hum In Urdu By Famous Poet Junaid Akhtar. Aks-e-KHayal-e-yar Sanwara Karenge Hum is written by Junaid Akhtar. Enjoy reading Aks-e-KHayal-e-yar Sanwara Karenge Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Junaid Akhtar. Free Dowlonad Aks-e-KHayal-e-yar Sanwara Karenge Hum by Junaid Akhtar in PDF.