میری محفل میں اگر چاند ستارے ہوتے

میری محفل میں اگر چاند ستارے ہوتے

وہ بھی قربان مری جان تمہارے ہوتے

مجھ کو صحراؤں سے جانے کی اجازت ہوتی

پھر یہ دریا نہ سمندر نہ کنارے ہوتے

وہ تو بس جھوٹی تسلی کو کہا تھا تم سے

ہم تو اپنے بھی نہیں، خاک تمہارے ہوتے

ان کے پیچھے بھی کوئی غم کا سمندر ہوگا

ورنہ آنسو نہ کبھی آنکھ میں کھارے ہوتے

تیرے وعدوں کو بھی بچوں کی طرح سے رکھتا

مجھ سے ہوتے تو سبھی راج دلارے ہوتے

تم نہیں تھے تو مری رہ گئی عزت اخترؔ

میں تو پڑ جاتا اگر پاؤں تمہارے ہوتے

بات سادہ تھی مگر دیر میں سمجھے اخترؔ

دور کیوں ہوتے اگر پاس تمہارے ہوتے

(901) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Mahfil Mein Agar Chand Sitare Hote In Urdu By Famous Poet Junaid Akhtar. Meri Mahfil Mein Agar Chand Sitare Hote is written by Junaid Akhtar. Enjoy reading Meri Mahfil Mein Agar Chand Sitare Hote Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Junaid Akhtar. Free Dowlonad Meri Mahfil Mein Agar Chand Sitare Hote by Junaid Akhtar in PDF.