برپا ہیں عجب شورشیں جذبات کے پیچھے

برپا ہیں عجب شورشیں جذبات کے پیچھے

بے تاب ہے دل شوق ملاقات کے پیچھے

جن کو نہ سمجھ پائے ہم ارباب نظر بھی

سو راز ہیں اس شوخ کی ہر بات کے پیچھے

اس ٹھوس حقیقت سے تعرض نہیں ممکن

اک صبح تجلی ہے ہر اک رات کے پیچھے

ارباب وطن ہم کو ذرا یہ تو بتائیں

کن ذہنوں کی سازش ہے فسادات کے پیچھے

منظر ہے لہو رنگ سلگتی ہیں فضائیں

شعلوں کا وہ سیلاب ہے برسات کے پیچھے

ہم ان کو سمجھتے ہیں حزیںؔ کہہ نہیں سکتے

اسباب جو ہیں تلخئ حالات کے پیچھے

(1543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barpa Hain Ajab Shorishen Jazbaat Ke Pichhe In Urdu By Famous Poet Junaid Hazin Lari. Barpa Hain Ajab Shorishen Jazbaat Ke Pichhe is written by Junaid Hazin Lari. Enjoy reading Barpa Hain Ajab Shorishen Jazbaat Ke Pichhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Junaid Hazin Lari. Free Dowlonad Barpa Hain Ajab Shorishen Jazbaat Ke Pichhe by Junaid Hazin Lari in PDF.