اب گزارا نہیں اس شوخ کے در پر اپنا

اب گزارا نہیں اس شوخ کے در پر اپنا

جس کے گھر کو یہ سمجھتے تھے کہ ہے گھر اپنا

کوچۂ دہر میں غافل نہ ہو پابند نشست

رہ گزر میں کوئی کرتا نہیں بستر اپنا

غم زدہ اٹھ گئے دنیا ہی سے ہم آخر آہ

زانوئے غم سے ولیکن نہ اٹھا سر اپنا

دیکھیں کیا لہجۂ ہستی کو کہ جوں آب رواں

یاں ٹھہرنا نظر آتا نہیں دم بھر اپنا

گر ملوں میں کف افسوس تو ہنستا ہے وہ شوخ

ہاتھ میں ہاتھ کسی شخص کے دے کر اپنا

وائے قسمت کہ رہے لوگ بھی اس پاس نہ وہ

ذکر لاتے تھے کسی ڈھب سے جو اکثر اپنا

ذبح کرنا تھا تو پھر کیوں نہ مری گردن پر

زور سے پھیر دیا آپ نے خنجر اپنا

نیم بسمل ہی چلے چھوڑ کے تم کیوں پیارے

زور یہ تم نے دکھایا ہمیں جوہر اپنا

کیا کریں دل جو کہے میں ہو تو ہم اے جرأتؔ

نہ کہیں جائیں کہ ہے سب سے بھلا گھر اپنا

(849) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Guzara Nahin Us ShoKH Ke Dar Par Apna In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Ab Guzara Nahin Us ShoKH Ke Dar Par Apna is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Ab Guzara Nahin Us ShoKH Ke Dar Par Apna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Ab Guzara Nahin Us ShoKH Ke Dar Par Apna by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.