اب عشق تماشا مجھے دکھلائے ہے کچھ اور

اب عشق تماشا مجھے دکھلائے ہے کچھ اور

کہتا ہوں کچھ اور منہ سے نکل جائے ہے کچھ اور

ناصح کی حماقت تو ذرا دیکھیو یارو

سمجھا ہوں میں کچھ اور مجھے سمجھائے ہے کچھ اور

کیا دیدۂ خوں بار سے نسبت ہے کہ یہ ابر

برسائے ہے کچھ اور وہ برسائے کچھ اور

رونے دے، ہنسا مجھ کو نہ ہمدم کہ تجھے اب

کچھ اور ہی بھاتا ہے مجھے بھائے ہے کچھ اور

پیغام بر آیا ہے یہ اوسان گنوائے

پوچھوں ہوں میں کچھ اور مجھے بتلائے ہے کچھ اور

جرأتؔ کی طرح میرے حواس اب نہیں بر جا

کہتا ہوں کچھ اور منہ سے نکل جائے ہے کچھ اور

(865) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Ishq Tamasha Mujhe Dikhlae Hai Kuchh Aur In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Ab Ishq Tamasha Mujhe Dikhlae Hai Kuchh Aur is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Ab Ishq Tamasha Mujhe Dikhlae Hai Kuchh Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Ab Ishq Tamasha Mujhe Dikhlae Hai Kuchh Aur by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.