ہمیں دیکھے سے وہ جیتا ہے اور ہم اس پہ مرتے تھے

ہمیں دیکھے سے وہ جیتا ہے اور ہم اس پہ مرتے تھے

یہی راتیں تھیں اور باتیں تھیں وہ دن کیا گزرتے تھے

وہ سوز دل سے بھر لاتا تھا اشک سرخ آنکھوں میں

اگر ہم جی کی بے چینی سے آہ سرد بھرتے تھے

کسی دھڑکے سے روتے تھے جو باہم وصل کی شب کو

وہ ہم کو منع کرتا تھا ہم اس کو منع کرتے تھے

ملی رہتی تھیں آنکھیں غلبۂ الفت سے آپس میں

نہ خوف اس کو کسی کا تھا نہ ہم لوگوں سے ڈرتے تھے

سو اب صد حیف اس خورشید رو کے ہجر میں جرأتؔ

یہی راتیں ہیں اور باتیں ہیں وہ دن کیا گزرتے تھے

(818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Dekhe Se Wo Jita Hai Aur Hum Us Pe Marte The In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Hamein Dekhe Se Wo Jita Hai Aur Hum Us Pe Marte The is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Hamein Dekhe Se Wo Jita Hai Aur Hum Us Pe Marte The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Hamein Dekhe Se Wo Jita Hai Aur Hum Us Pe Marte The by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.