حسن اے جان نہیں رہنے کا

حسن اے جان نہیں رہنے کا

پھر یہ احسان نہیں رہنے کا

نذر کی جیب تو اے جوش جنوں

اب یہ دامان نہیں رہنے کا

پردہ مت منہ سے اٹھانا یکبار

مجھ میں اوسان نہیں رہنے کا

تو چلا اور یہ جی اس تن میں

کسی عنوان نہیں رہنے کا

گل کو کیا روتی ہے تو اے بلبل

یہ گلستان نہیں رہنے کا

دم کا میہماں ہوں میں اب بھی تو

آ کے مہمان نہیں رہنے کا

نبڑی مے اور گلستان میں گل

تیرے قربان نہیں رہنے کا

اب بھی آنا ہے تو آ ورنہ میاں

یہ بھی سامان نہیں رہنے کا

دل کی درخواست جو کی تو نے تو یاں

اب یہ اک آن نہیں رہنے کا

ایسے میں اپنی امانت لے جا

پھر تجھے دھیان نہیں رہنے کا

ہجر کے غم سے نہ گھبرا جرأتؔ

اتنا حیران نہیں رہنے کا

(1417) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn Ai Jaan Nahin Rahne Ka In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Husn Ai Jaan Nahin Rahne Ka is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Husn Ai Jaan Nahin Rahne Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Husn Ai Jaan Nahin Rahne Ka by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.