لب و دنداں کا تمہارے جو ہے دھیاں آٹھ پہر

لب و دنداں کا تمہارے جو ہے دھیاں آٹھ پہر

نہیں لگتی مری تالو سے زباں آٹھ پہر

روش سیر وہ گلشن میں جو ٹک جا بیٹھے

بلبلیں گل کے اٹھایا کریں کاں آٹھ پہر

در سے اب نکلے وہ کیوں اس کو تو یہ ہے منظور

کہ نکلتی ہی کسی کی رہے جاں آٹھ پہر

کیوں کہ خوں ریز رہے تیز نہ وہ تیغ نگاہ

سنگ سرمہ سے چڑھا کرتی ہے ساں آٹھ پہر

کہتے ہیں سب ترے عاشق کو کہ شاید اے واے

ہے گرفتار مصیبت یہ جواں آٹھ پہر

دل کے لگنے سے یہ دیکھا کہ لگے رہتے ہم آہ

خود بخود مضطرب الحال نداں آٹھ پہر

جس کا ہے دھیان ہمیں اس کو بھی اپنا ہے خیال

وائے غفلت کہ یہ ہم کو ہے گماں آٹھ پہر

حسن خوبی بتاں کچھ نہ ادا ہو بخدا

کیجے گر لاکھ برس تک یہ بیاں آٹھ پہر

طرفہ اس جنس محبت کا بھی سودا دیکھا

سود میں جس کے رہے خوف زیاں آٹھ پہر

جب سے ہے ہم سے جدا آہ وہ رشک مہ و مہر

منہ لپیٹے ہیں بس اور ہے یہی دھیاں آٹھ پہر

رات کو رات سمجھتے ہیں نہ ہم دن کو دن

اپنی آنکھوں میں ہے تاریک جہاں آٹھ پہر

ان دنوں آپ میں تجھ کو کبھی پاتے ہی نہیں

کس کا رہتا ہے یہ جرأتؔ تجھے دھیاں آٹھ پہر

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lab O Dandan Ka Tumhaare Jo Hai Dhyan AaTh Pahar In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Lab O Dandan Ka Tumhaare Jo Hai Dhyan AaTh Pahar is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Lab O Dandan Ka Tumhaare Jo Hai Dhyan AaTh Pahar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Lab O Dandan Ka Tumhaare Jo Hai Dhyan AaTh Pahar by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.