واں سے گھر آ کے کہاں سونا تھا

واں سے گھر آ کے کہاں سونا تھا

صبح تک یاد تھی اور رونا تھا

جب ہوئی صبح تو بستر سے پھر اٹھ

گریۂ خونی سے منہ دھونا تھا

دھو چکے منہ کو تو کشت دل میں

تخم غم کا ہمیں پھر بونا تھا

بو چکے تخم تو پایا یہ ثمر

کہ جگر کاوی تھی جی کھونا تھا

جی کے کھونے کے ہو درپئے یہ کہا

کہ نصیبوں میں یہی ہونا تھا

ہونا قسمت کا کہیں کیا تا شام

ہم تھے اور گھر کا بس اک کونا تھا

کونے لگ بیٹھے تو جرأتؔ اے وائے!

پھر وہی رات تھی اور رونا تھا

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wan Se Ghar Aa Ke Kahan Sona Tha In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Wan Se Ghar Aa Ke Kahan Sona Tha is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Wan Se Ghar Aa Ke Kahan Sona Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Wan Se Ghar Aa Ke Kahan Sona Tha by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.