وہ موج ہوا جو ابھی بہنے کی نہیں ہے

وہ موج ہوا جو ابھی بہنے کی نہیں ہے

ہم جانتے ہیں آپ سے کہنے کی نہیں ہے

یوں خوش نہ ہو اے شہر نگاراں کے در و بام

یہ وادئ سفاک بھی رہنے کی نہیں ہے

اے کاش کوئی کوہ ندا ہی سے پکارے

دیوار سکوت آپ ہی ڈھہنے کی نہیں ہے

کیوں عکس گریزاں سے چمک بجھ گئی دل کی

یہ رات تو مہتاب کے گہنے کی نہیں ہے

رقاصۂ صحرائے جنوں بھی ہے یہی موج

یک چشمۂ خوں ناب سے بہنے کی نہیں ہے

اک طرفہ تماشا ہے مجھے شوخی گفتار

آشفتگی میرؔ بھی سہنے کی نہیں ہے

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Mauj-e-hawa Jo Abhi Bahne Ki Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Kabir Ajmal. Wo Mauj-e-hawa Jo Abhi Bahne Ki Nahin Hai is written by Kabir Ajmal. Enjoy reading Wo Mauj-e-hawa Jo Abhi Bahne Ki Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kabir Ajmal. Free Dowlonad Wo Mauj-e-hawa Jo Abhi Bahne Ki Nahin Hai by Kabir Ajmal in PDF.