تیرے حسین جسم کی پھولوں میں باس ہے

تیرے حسین جسم کی پھولوں میں باس ہے

گو وہم ہے یہ وہم قرین قیاس ہے

وہ اشک جس پہ چاندنی‌ شب کا لباس ہے

شاید کتاب غم کا کوئی اقتباس ہے

میری طرح ہر اک کو ہے چاہت اسی کی پھر

گزرے دنوں کے زہر میں کتنی مٹھاس ہے

برسوں گزر گئے مگر اب تک نہیں بجھی

کتنی عجیب ریت کے ساحل کی پیاس ہے

میری صدا کھچ اس طرح آئی ہے لوٹ کر

محسوس ہو رہا ہے کوئی آس پاس ہے

بوندیں پڑیں تو اور زیادہ ہوئی تپش

شاید اسی کا نام زمیں کی بھڑاس ہے

اپنے گھروں میں خوش ہیں چراغوں کو لے کے لوگ

کس کو خبر کہ رات کا چہرہ اداس ہے

دھندلا سا زرد ماضی کا ہو جس طرح ورق

کتنا حسین آپ کا رنگ لباس ہے

کس وقت کیفؔ ٹوٹ کے گر جائے کیا خبر

پلکوں پہ ایک حلقۂ زنجیر یاس ہے

(970) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Hasin Jism Ki Phulon Mein Boss Hai In Urdu By Famous Poet Kaif Ansari. Tere Hasin Jism Ki Phulon Mein Boss Hai is written by Kaif Ansari. Enjoy reading Tere Hasin Jism Ki Phulon Mein Boss Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Ansari. Free Dowlonad Tere Hasin Jism Ki Phulon Mein Boss Hai by Kaif Ansari in PDF.