میں ڈھونڈتا ہوں جسے وہ جہاں نہیں ملتا

میں ڈھونڈتا ہوں جسے وہ جہاں نہیں ملتا

نئی زمین نیا آسماں نہیں ملتا

نئی زمین نیا آسماں بھی مل جائے

نئے بشر کا کہیں کچھ نشاں نہیں ملتا

وہ تیغ مل گئی جس سے ہوا ہے قتل مرا

کسی کے ہاتھ کا اس پر نشاں نہیں ملتا

وہ میرا گاؤں ہے وہ میرے گاؤں کے چولھے

کہ جن میں شعلے تو شعلے دھواں نہیں ملتا

جو اک خدا نہیں ملتا تو اتنا ماتم کیوں

یہاں تو کوئی مرا ہم زباں نہیں ملتا

کھڑا ہوں کب سے میں چہروں کے ایک جنگل میں

تمہارے چہرے کا کچھ بھی یہاں نہیں ملتا

(1126) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main DhunDta Hun Jise Wo Jahan Nahin Milta In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Main DhunDta Hun Jise Wo Jahan Nahin Milta is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Main DhunDta Hun Jise Wo Jahan Nahin Milta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Main DhunDta Hun Jise Wo Jahan Nahin Milta by Kaifi Azmi in PDF.