نوحہ

رہنے کو سدا دہر میں آتا نہیں کوئی

تم جیسے گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی

ڈرتا ہوں کہیں خشک نہ ہو جائے سمندر

راکھ اپنی کبھی آپ بہاتا نہیں کوئی

اک بار تو خود موت بھی گھبرا گئی ہوگی

یوں موت کو سینے سے لگاتا نہیں کوئی

مانا کہ اجالوں نے تمہیں داغ دئے تھے

بے رات ڈھلے شمع بجھاتا نہیں کوئی

ساقی سے گلا تھا تمہیں مے خانے سے شکوہ

اب زہر سے بھی پیاس بجھاتا نہیں کوئی

ہر صبح ہلا دیتا تھا زنجیر زمانہ

کیوں آج دوانے کو جگاتا نہیں کوئی

ارتھی تو اٹھا لیتے ہیں سب اشک بہا کے

ناز دل بیتاب اٹھاتا نہیں کوئی

(879) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nauha In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Nauha is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Nauha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Nauha by Kaifi Azmi in PDF.