کہاں نصیب وہ کیفیت دوام ابھی

کہاں نصیب وہ کیفیت دوام ابھی

کہ مے کشی ہے بہ قید سبو و جام ابھی

حواس و ہوش کو کہئے مرا سلام ابھی

جنوں کو عقل سے لینا ہے انتقام ابھی

نہ جا سکے گی وہاں تک نگاہ عام ابھی

مرا مذاق بہت ہے بلند بام ابھی

کچھ اور لیجئے دار و رسن سے کام ابھی

جنوں کا جوش ہے پھیلا ہوا تمام ابھی

خوشی کہاں کہ خوشی کا نہیں مقام ابھی

نہ میری صبح ابھی ہے نہ میری شام ابھی

اسی طرح سے ہے بے ربطیٔ کلام ابھی

فغاں بھی آئی ہے لب پر تو ناتمام ابھی

ہے اہل ہوش کا کچھ اور ہی پیام ابھی

مگر مجھے تو ہے دیوانہ پن سے کام ابھی

جہاں میں آنے کو آئے تو انقلاب بہت

بدل سکی نہ سحر سے ہماری شام ابھی

اسی کو حاصل عمر وفا بنانا ہے

جو اک خلش سی ہے دل میں برائے نام ابھی

یہاں تو دن کو بھی تاریکیاں برستی ہیں

ہماری صبح سے اچھی ہے ان کی شام ابھی

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahan Nasib Wo Kaifiyyat-e-dawam Abhi In Urdu By Famous Poet Kaleem Aajiz. Kahan Nasib Wo Kaifiyyat-e-dawam Abhi is written by Kaleem Aajiz. Enjoy reading Kahan Nasib Wo Kaifiyyat-e-dawam Abhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Aajiz. Free Dowlonad Kahan Nasib Wo Kaifiyyat-e-dawam Abhi by Kaleem Aajiz in PDF.