آئینہ در آئینہ قد آوری کا کرب ہے

آئینہ در آئینہ قد آوری کا کرب ہے

گمشدہ دانش وری ہے خود سری کا کرب ہے

میرا دکھ یہ ہے کہ میں نا معتبر لشکر میں ہوں

سر بہ نیزہ میں نہیں ہوں اک جری کا کرب ہے

بھوک کو نسبت نہیں گیہوں کی پیداوار سے

میرا دسترخوان خالی طشتری کا کرب ہے

اک طرف یاروں کی یاری کا بھرم کھلتا ہوا

اک طرف اخلاص کی بخیہ گری کا کرب ہے

اپنے دروازے پہ بیٹھا سوچتا رہتا ہوں میں

میرا گھر اجداد کی بارہ دری کا کرب ہے

وہ زمانہ ہے کہ اب تار نفس بھی ہے گراں

بعد کی منزل تو بس خوش پیکری کا کرب ہے

وقت کی میزان پر بینائی خنداں ہے شررؔ

کور بینوں میں بھی اب دیدہ وری کا کرب ہے

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina-dar-aina Qad-awari Ka Karb Hai In Urdu By Famous Poet Kaleem Haider Sharar. Aaina-dar-aina Qad-awari Ka Karb Hai is written by Kaleem Haider Sharar. Enjoy reading Aaina-dar-aina Qad-awari Ka Karb Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Haider Sharar. Free Dowlonad Aaina-dar-aina Qad-awari Ka Karb Hai by Kaleem Haider Sharar in PDF.