خیال و خواب میں آئے ہوئے سے لگتے ہیں

خیال و خواب میں آئے ہوئے سے لگتے ہیں

ہمیں یہ دن بھی بتائے ہوئے سے لگتے ہیں

ترے حضور کھڑے ہیں جو سر جھکائے ہوئے

زمیں کا بوجھ اٹھائے ہوئے سے لگتے ہیں

دیے ہوں پھول ہوں بادل ہوں یا پرندے ہوں

یہ سب ہوا کے ستائے ہوئے سے لگتے ہیں

ہمارے دل کی طرح شہر کے یہ رستے بھی

ہزار بھید چھپائے ہوئے سے لگتے ہیں

ہر ایک راہ نورد و شکستہ پا کے لئے

یہ پیڑ ہاتھ بڑھائے ہوئے سے لگتے ہیں

ہر آن رونما ہوتے یہ واقعے غائرؔ

ہمارا دھیان بٹائے ہوئے سے لگتے ہیں

(647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHayal-o-KHwab Mein Aae Hue Se Lagte Hain In Urdu By Famous Poet Kashif Husain Ghair. KHayal-o-KHwab Mein Aae Hue Se Lagte Hain is written by Kashif Husain Ghair. Enjoy reading KHayal-o-KHwab Mein Aae Hue Se Lagte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashif Husain Ghair. Free Dowlonad KHayal-o-KHwab Mein Aae Hue Se Lagte Hain by Kashif Husain Ghair in PDF.