وقت مزدور ہے اجرت دیجے

وقت مزدور ہے اجرت دیجے

ایک اک لمحے کی قیمت دیجے

مجھ سے یہ بوجھ نہیں اٹھ سکتا

مشورہ کوئی مجھے مت دیجے

ہجر کی رات نہیں ڈھلنے کی

اب چراغوں کو اجازت دیجے

کام کچھ دل کے ہیں کچھ دنیا کے

اک ذرا سی مجھے مہلت دیجے

دل کو آباد ہی کرنا ہے تو پھر

وہی دیوار وہی چھت دیجے

دل ہے دنیا تو نہیں ہے کوئی

جتنی چاہے اسے وسعت دیجے

خود بھی رکھ سکتے ہیں ہم اپنا خیال

کیا کسی اور کو زحمت دیجے

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Mazdur Hai Ujrat Dije In Urdu By Famous Poet Kashif Husain Ghair. Waqt Mazdur Hai Ujrat Dije is written by Kashif Husain Ghair. Enjoy reading Waqt Mazdur Hai Ujrat Dije Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashif Husain Ghair. Free Dowlonad Waqt Mazdur Hai Ujrat Dije by Kashif Husain Ghair in PDF.