یہ اور بات کہ آگے ہوا کے رکھے ہیں

یہ اور بات کہ آگے ہوا کے رکھے ہیں

چراغ رکھے ہیں جتنے جلا کے رکھے ہیں

نظر اٹھا کے انہیں ایک بار دیکھ تو لو

ستارے پلکوں پہ ہم نے سجا کے رکھے ہیں

کریں گے آج کی شب کیا یہ سوچنا ہوگا

تمام کام تو کل پر اٹھا کے رکھے ہیں

کسی بھی شخص کو اب ایک نام یاد نہیں

وہ نام سب نے جو مل کر خدا کے رکھے ہیں

انہیں فسانے کہو دل کی داستانیں کہو

یہ آئینے ہیں جو کب سے سجا کے رکھے ہیں

خلوص درد محبت وفا رواداری

یہ نام ہم نے کسی آشنا کے رکھے ہیں

تمہارے در کے سوالی بنیں تو کیسے بنیں

تمہارے در پہ تو کانٹے انا کے رکھے ہیں

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Aur Baat Ki Aage Hawa Ke Rakkhe Hain In Urdu By Famous Poet Kashmiri Lal Zakir. Ye Aur Baat Ki Aage Hawa Ke Rakkhe Hain is written by Kashmiri Lal Zakir. Enjoy reading Ye Aur Baat Ki Aage Hawa Ke Rakkhe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashmiri Lal Zakir. Free Dowlonad Ye Aur Baat Ki Aage Hawa Ke Rakkhe Hain by Kashmiri Lal Zakir in PDF.