شروع سلسلۂ دید کرنے والا تھا

شروع سلسلۂ دید کرنے والا تھا

تعارف رخ توحید کرنے والا تھا

خود اس کی زود لسانی نے اس کو گنگ کیا

وہ میرے حال پہ تنقید کرنے والا تھا

مزاج یار نے بخشی تھی ایسی یک رنگی

کہاں میں غیر کی تقلید کرنے والا تھا

تو منتہا کو پہنچ کر بھی صفر ہے اب تک

تجھے میں واقف تمہید کرنے والا تھا

ہماری سال میں دو بار جان جاتی ہے

وہ شخص روز ہی اک عید کرنے والا تھا

وہ میرے وعظ سے مسجد میں جب سنبھل نہ سکا

شراب خانے میں تاکید کرنے والا تھا

بچا کے فکر کو تلخابۂ توارد سے

غزل کو خوگر تعقید کرنے والا تھا

وہ ہم پیالہ بھی تھا خواجہ تاش بھی کاوشؔ

جو بات بات پہ تردید کرنے والا تھا

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha In Urdu By Famous Poet Kavish Badri. Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha is written by Kavish Badri. Enjoy reading Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Badri. Free Dowlonad Shurua Silsila-e-did Karne Wala Tha by Kavish Badri in PDF.