تیر کی پرواز ہے مشکیزۂ دل کی طرف

تیر کی پرواز ہے مشکیزۂ دل کی طرف

ہو کے گھائل پھر بھی ہم مائل ہیں قاتل کی طرف

گو نہیں پیراک لیکن حوصلہ بڑھنے کا ہے

موج کی اک فوج صف بستہ ہے ساحل کی طرف

ہر جگہ حاضر ہوں میں اپنے مثالی تن کے ساتھ

فاصلے اور وقت بے معنی ہیں منزل کی طرف

جیسی اپنی عین ہے اتنی ہی اپنی دوڑ دھوپ

قیس محمل کی طرف ہم شمع محفل کی طرف

صوت ناقوس و جرس ہو یا اذاں ہو یا جرس

راستہ اک اور جاتا ہے سلاسل کی طرف

جیسے بے حرف و نوا اتری ہے الہامی کتاب

وہ مخاطب ہیں اسی انداز سے دل کی طرف

بادہ خواروں میں بھی ہم کاوشؔ ولی بن کر جیے

رخ ہمارا تھا تصوف کے مسائل کی طرف

(719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tir Ki Parwaz Hai Mashkiza-e-dil Ki Taraf In Urdu By Famous Poet Kavish Badri. Tir Ki Parwaz Hai Mashkiza-e-dil Ki Taraf is written by Kavish Badri. Enjoy reading Tir Ki Parwaz Hai Mashkiza-e-dil Ki Taraf Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Badri. Free Dowlonad Tir Ki Parwaz Hai Mashkiza-e-dil Ki Taraf by Kavish Badri in PDF.