خزاں کا خوف بھی ہے موسم بہار بھی ہے

خزاں کا خوف بھی ہے موسم بہار بھی ہے

کبھی تمہارا کبھی اپنا انتظار بھی ہے

سمٹتی جاتی ہوں بڑھتی ہیں دوریاں جب بھی

عجیب شخص ہے نفرت بھی اس سے پیار بھی ہے

ہوا ہے زخمی مرا اعتماد جس دن سے

اداس ہی نہیں دل میرا بے قرار بھی ہے

الگ ہے سب سے طبیعت ہی اس کی ایسی ہے

وہ بے وفا ہے مگر اس پہ اعتبار بھی ہے

بہاریں جاتی ہیں جانے دو تم تو رک جاؤ

بہت دنوں سے طبیعت میں انتشار بھی ہے

کھڑی ہوں آج بھی میں سنگ میل کی صورت

کرنؔ کسی کا زمانہ سے انتظار بھی ہے

(1058) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHizan Ka KHauf Bhi Hai Mausam-e-bahaar Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Kavita Kiran. KHizan Ka KHauf Bhi Hai Mausam-e-bahaar Bhi Hai is written by Kavita Kiran. Enjoy reading KHizan Ka KHauf Bhi Hai Mausam-e-bahaar Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavita Kiran. Free Dowlonad KHizan Ka KHauf Bhi Hai Mausam-e-bahaar Bhi Hai by Kavita Kiran in PDF.