مفصل داستانیں مختصر کر کے دکھائیں گے

مفصل داستانیں مختصر کر کے دکھائیں گے

طوالت عمر بھر کی جست بھر کر کے دکھائیں گے

جو سپنے دیکھ رکھے ہیں جہان دیدۂ وا نے

انہیں تعبیر کے زیر اثر کر کے دکھائیں گے

یہ وہ نمناکیاں ہیں جو ہوا دیں گی الاؤ کو

یہ وہ آنسو ہیں جو خود کو شرر کر کے دکھائیں گے

بھروسہ رہ گیا کچھ خاک کو ہم پر اگر تو ہم

فنا کے سامنے جیون بسر کر کے دکھائیں گے

تلفظ پر نہ ہو موقوف جب کچھ تو معانی کو

کسی کے لفظ کیا زیر و زبر کر کے دکھائیں گے

یہ بادل کیا دکھائیں گے ہوا کو مشتعل ہو کر

یہ پتے پیڑ کو کیا در بہ در کر کے دکھائیں گے

اجازہ ہو گیا معجز بیانی کا تو ہم تیرے

اسی تخم تحیر کو شجر کر کے دکھائیں گے

اگر پاتال بن جائے گا اس کی تہہ میں اتریں گے

اگر چوٹی بنے گا اس کو سر کر کے دکھائیں گے

گماں جو اوس کے قطروں کی صورت ہیں ابھی خاورؔ

کسی دن وہ تمہیں خود کو بھنور کر کے دکھائیں گے

(750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge In Urdu By Famous Poet Khaavar Jilani. Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge is written by Khaavar Jilani. Enjoy reading Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Jilani. Free Dowlonad Mufassal Dastanen MuKHtasar Kar Ke Dikhaenge by Khaavar Jilani in PDF.