جواں ہوتا بڑھاپا

میں عمر کی گنتی تو الٹی نہیں کر سکتا

پر میں بدلنا چاہتا ہوں

تمہاری پرمپرک سوچ

تاکہ خود کو محسوس کر سکوں

جواں اور حوصلہ مند

نقلی دانت لگا کر ٹوٹے سپنے نہیں دیکھوں گا

انہیں حالات میں خوابوں کی نئی نیو رکھوں گا

بالوں کو رنگنے کی بجائے نئے اندر دھنش رچوں گا

چشمے کے بڑھتے نمبروں کو بھول اور نئے عکس تلاشوں گا

قدم لڑکھڑانے کے پہلے ہی

اپنی لاٹھی کو مضبوط کروں گا

شور پر دھیان دینے کی جگہ

جو بھی جیون بھر نہ سن پایا وہ گیت سنوں گا

میری جھکی کمر پر ترس کھائے کوئی

اس سے پہلے کسی دوست کا ہاتھ تھام لوں گا

میرے بڑھاپے پر ترس مت کھاؤ جوانوں

میں اس عمر میں بھی تم سا نوجواں لگوں گا

ہاں میں وہ دیا کا کا ناٹک دہراؤں گا

جو پہلے کبھی کھیلا گیا تھا

گر اس امنگوں نے ساتھ دیا تو بڑھاپے میں جوانی کا

ایک نیا اتہاس رچوں گا

(2959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jawan Hota BuDhapa In Urdu By Famous Poet Mamta Tiwari. Jawan Hota BuDhapa is written by Mamta Tiwari. Enjoy reading Jawan Hota BuDhapa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mamta Tiwari. Free Dowlonad Jawan Hota BuDhapa by Mamta Tiwari in PDF.