دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے

دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے

آخر اس درد کی دوا کیا ہے

ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار

یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے

میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں

کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے

جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود

پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے

یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں

غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے

شکن زلف عنبریں کیوں ہے

نگہ چشم سرمہ سا کیا ہے

سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیں

ابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے

ہم کو ان سے وفا کی ہے امید

جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

ہاں بھلا کر ترا بھلا ہوگا

اور درویش کی صدا کیا ہے

جان تم پر نثار کرتا ہوں

میں نہیں جانتا دعا کیا ہے

میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔ

مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے

(1359) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai by Mirza Ghalib in PDF.