دوست غم خواری میں میری سعی فرماویں گے کیا

دوست غم خواری میں میری سعی فرماویں گے کیا

زخم کے بھرتے تلک ناخن نہ بڑھ جاویں گے کیا

بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور کب تلک

ہم کہیں گے حال دل اور آپ فرماویں گے کیا

حضرت ناصح گر آویں دیدہ و دل فرش راہ

کوئی مجھ کو یہ تو سمجھا دو کہ سمجھاویں گے کیا

آج واں تیغ و کفن باندھے ہوے جاتا ہوں میں

عذر میرے قتل کرنے میں وہ اب لاویں گے کیا

گر کیا ناصح نے ہم کو قید اچھا یوں سہی

یہ جنون عشق کے انداز چھٹ جاویں گے کیا

خانہ زاد زلف ہیں زنجیر سے بھاگیں گے کیوں

ہیں گرفتار وفا زنداں سے گھبراویں گے کیا

ہے اب اس معمورہ میں قحط غم الفت اسدؔ

ہم نے یہ مانا کہ دلی میں رہیں کھاویں گے کیا

(2993) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dost Gham-KHwari Mein Meri Sai Farmawenge Kya In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Dost Gham-KHwari Mein Meri Sai Farmawenge Kya is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Dost Gham-KHwari Mein Meri Sai Farmawenge Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Dost Gham-KHwari Mein Meri Sai Farmawenge Kya by Mirza Ghalib in PDF.