حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو میں

چھوڑا نہ رشک نے کہ ترے گھر کا نام لوں

ہر اک سے پوچھتا ہوں کہ جاؤں کدھر کو میں

جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار بار

اے کاش جانتا نہ ترے رہگزر کو میں

ہے کیا جو کس کے باندھئے میری بلا ڈرے

کیا جانتا نہیں ہوں تمہاری کمر کو میں

لو وہ بھی کہتے ہیں کہ یہ بے ننگ و نام ہے

یہ جانتا اگر تو لٹاتا نہ گھر کو میں

چلتا ہوں تھوڑی دور ہر اک تیزرو کے ساتھ

پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہ بر کو میں

خواہش کو احمقوں نے پرستش دیا قرار

کیا پوجتا ہوں اس بت بیداد گر کو میں

پھر بے خودی میں بھول گیا راہ کوئے یار

جاتا وگرنہ ایک دن اپنی خبر کو میں

اپنے پہ کر رہا ہوں قیاس اہل دہر کا

سمجھا ہوں دل پذیر متاع ہنر کو میں

غالبؔ خدا کرے کہ سوار سمند ناز

دیکھوں علی بہادر عالی گہر کو میں

(2679) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hairan Hun Dil Ko Roun Ki PiTun Jigar Ko Main In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Hairan Hun Dil Ko Roun Ki PiTun Jigar Ko Main is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Hairan Hun Dil Ko Roun Ki PiTun Jigar Ko Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Hairan Hun Dil Ko Roun Ki PiTun Jigar Ko Main by Mirza Ghalib in PDF.