عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی

عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی

میری وحشت تری شہرت ہی سہی

قطع کیجے نہ تعلق ہم سے

کچھ نہیں ہے تو عداوت ہی سہی

میرے ہونے میں ہے کیا رسوائی

اے وہ مجلس نہیں خلوت ہی سہی

ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے

غیر کو تجھ سے محبت ہی سہی

اپنی ہستی ہی سے ہو جو کچھ ہو

آگہی گر نہیں غفلت ہی سہی

عمر ہرچند کہ ہے برق خرام

دل کے خوں کرنے کی فرصت ہی سہی

ہم کوئی ترک وفا کرتے ہیں

نہ سہی عشق مصیبت ہی سہی

کچھ تو دے اے فلک ناانصاف

آہ و فریاد کی رخصت ہی سہی

ہم بھی تسلیم کی خو ڈالیں گے

بے نیازی تری عادت ہی سہی

یار سے چھیڑ چلی جائے اسدؔ

گر نہیں وصل تو حسرت ہی سہی

(2047) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Mujhko Nahin Wahshat Hi Sahi In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Ishq Mujhko Nahin Wahshat Hi Sahi is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Ishq Mujhko Nahin Wahshat Hi Sahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Ishq Mujhko Nahin Wahshat Hi Sahi by Mirza Ghalib in PDF.