جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں

جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں

خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں

دل آشفتگاں خال کنج دہن کے

سویدا میں سیر عدم دیکھتے ہیں

ترے سرو قامت سے اک قد آدم

قیامت کے فتنے کو کم دیکھتے ہیں

تماشا کہ اے محو آئینہ داری

تجھے کس تمنا سے ہم دیکھتے ہیں

سراغ تف نالہ لے داغ دل سے

کہ شب رو کا نقش قدم دیکھتے ہیں

بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالبؔ

تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں

کسو کو زخود رستہ کم دیکھتے ہیں

کہ آہو کو پابند رم دیکھتے ہیں

خط لخت دل یک قلم دیکھتے ہیں

مژہ کو جواہر رقم دیکھتے ہیں

(1968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Tera Naqsh-e-qadam Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Jahan Tera Naqsh-e-qadam Dekhte Hain is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Jahan Tera Naqsh-e-qadam Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Jahan Tera Naqsh-e-qadam Dekhte Hain by Mirza Ghalib in PDF.