سردی

سردی بارش کے بعد آتی ہے

اک شگوفہ نیا کھلاتی ہے

دن سکڑتا ہے رات بڑھتی ہے

کہرے کی حکمرانی ہوتی ہے

اس میں شبنم ٹپکتی ہے گل پر

اس سے ہوتا ہے خشک گلشن تر

اس میں آتا ہے برگ گل پہ شباب

اس میں کھلتے ہیں ہر طرح کے گلاب

یہ دکھاتی ہے جب اثر اپنا

سارا ماحول ہوتا ہے ٹھنڈا

جب ہوا خوب ٹھنڈی چلتی ہے

جان آفت میں سب کی آتی ہے

بچے بوڑھے جوان مرد و زن

سارے محسوس کرتے ہیں الجھن

جسم جب ان کا تھراتا ہے

دانت اپنے ہر اک بجاتا ہے

یا تو کمبل میں رات کاٹتے ہیں

یا رضائی میں منہ چھپاتے ہیں

شب کو چولہا گھروں میں جلتا ہے

دن میں سورج سے چین ملتا ہے

شال مفلر سے ملتی ہے راحت

کوٹ سوئیٹر سے بڑھتی ہے چاہت

جب ہوا سرد سرد چلتی ہے

سوچ ساحلؔ کی نظم بنتی ہے

(1090) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sardi In Urdu By Famous Poet Mohammad Sharfuddin Sahil. Sardi is written by Mohammad Sharfuddin Sahil. Enjoy reading Sardi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Sharfuddin Sahil. Free Dowlonad Sardi by Mohammad Sharfuddin Sahil in PDF.