فضا کا حبس شگوفوں کو باس کیا دے گا

فضا کا حبس شگوفوں کو باس کیا دے گا

بدن دریدہ کسی کو لباس کیا دے گا

یہ دل کہ قحط انا سے غریب ٹھہرا ہے

مری زباں کو زر التماس کیا دے گا

جو دے سکا نہ پہاڑوں کو برف کی چادر

وہ میری بانجھ زمیں کو کپاس کیا دے گا

یہ شہر یوں بھی تو دہشت بھرا نگر ہے یہاں

دلوں کا شور ہوا کو ہراس کیا دے گا

وہ زخم دے کے مجھے حوصلہ بھی دیتا ہے

اب اس سے بڑھ کے طبیعت شناس کیا دے گا

جو اپنی ذات سے باہر نہ آ سکا اب تک

وہ پتھروں کو متاع حواس کیا دے گا

وہ میرے اشک بجھائے گا کس طرح محسنؔ

سمندروں کو وہ صحرا کی پیاس کیا دے گا

(1854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faza Ka Habs Shagufon Ko Bas Kya Dega In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Faza Ka Habs Shagufon Ko Bas Kya Dega is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Faza Ka Habs Shagufon Ko Bas Kya Dega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Faza Ka Habs Shagufon Ko Bas Kya Dega by Mohsin Naqvi in PDF.