لبوں پہ حرف رجز ہے زرہ اتار کے بھی

لبوں پہ حرف رجز ہے زرہ اتار کے بھی

میں جشن فتح مناتا ہوں جنگ ہار کے بھی

اسے لبھا نہ سکا میرے بعد کا موسم

بہت اداس لگا خال و خد سنوار کے بھی

اب ایک پل کا تغافل بھی سہہ نہیں سکتے

ہم اہل دل کبھی عادی تھے انتظار کے بھی

وہ لمحہ بھر کی کہانی کہ عمر بھر میں کہی

ابھی تو خود سے تقاضے تھے اختصار کے بھی

زمین اوڑھ لی ہم نے پہنچ کے منزل پر

کہ ہم پہ قرض تھے کچھ گرد رہ گزار کے بھی

مجھے نہ سن مرے بے شکل اب دکھائی تو دے

میں تھک گیا ہوں فضا میں تجھے پکار کے بھی

مری دعا کو پلٹنا تھا پھر ادھر محسنؔ

بہت اجاڑ تھے منظر افق سے پار کے بھی

(2064) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Labon Pe Harf-e-rajaz Hai Zirah Utar Ke Bhi In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Labon Pe Harf-e-rajaz Hai Zirah Utar Ke Bhi is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Labon Pe Harf-e-rajaz Hai Zirah Utar Ke Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Labon Pe Harf-e-rajaz Hai Zirah Utar Ke Bhi by Mohsin Naqvi in PDF.