قتل چھپتے تھے کبھی سنگ کی دیوار کے بیچ

قتل چھپتے تھے کبھی سنگ کی دیوار کے بیچ

اب تو کھلنے لگے مقتل بھرے بازار کے بیچ

اپنی پوشاک کے چھن جانے پہ افسوس نہ کر

سر سلامت نہیں رہتے یہاں دستار کے بیچ

سرخیاں امن کی تلقین میں مصروف رہیں

حرف بارود اگلتے رہے اخبار کے بیچ

کاش اس خواب کی تعبیر کی مہلت نہ ملے

شعلے اگتے نظر آئے مجھے گلزار کے بیچ

ڈھلتے سورج کی تمازت نے بکھر کر دیکھا

سر کشیدہ مرا سایا صف اشجار کے بیچ

رزق ملبوس مکاں سانس مرض قرض دوا

منقسم ہو گیا انساں انہی افکار کے بیچ

دیکھے جاتے نہ تھے آنسو مرے جس سے محسنؔ

آج ہنستے ہوئے دیکھا اسے اغیار کے بیچ

(2352) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qatl Chhupte The Kabhi Sang Ki Diwar Ke Beach In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Qatl Chhupte The Kabhi Sang Ki Diwar Ke Beach is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Qatl Chhupte The Kabhi Sang Ki Diwar Ke Beach Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Qatl Chhupte The Kabhi Sang Ki Diwar Ke Beach by Mohsin Naqvi in PDF.