اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر

اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر

کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے

خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر

اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہوں گے

وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آ کر

ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے

تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر

وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے

ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گرا کر

اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے

تو حلقۂ یاراں میں بھی محتاط رہا کر

اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسنؔ

دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر

(6679) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar by Mohsin Naqvi in PDF.