پیادے

شطرنج کی بساط پر

بادشاہ قلعہ بند رہتا ہے

جنگ وزیر لڑتا ہے

بادشاہ کی ساری امیدیں

وزیر سے وابستہ یوں ہی ہیں

وزیر اپنے مہروں کو تحفظ دیتا ہے

دوسرے کے مہروں کو شکار کرتا ہے

کھیل آگے بڑھتا ہے

قلعوں میں شگاف پڑ جاتا ہے

وزیر اگلے محاذ پر لڑتے لڑتے

کام آ جاتا ہے

لیکن بازی ختم نہیں ہوتی

بادشاہ قلعے سے نکلتا ہے

پیادوں پر بھروسا کرتا ہے

پیادے حوصلہ پاتے ہیں

راہ کی رکاوٹیں ہٹاتے ہیں

آگے بڑھتے بڑھتے

کچھ دیر میں

وزیر بن جاتے ہیں

(1832) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Payaade In Urdu By Famous Poet Mubashshir Ali Zaidi. Payaade is written by Mubashshir Ali Zaidi. Enjoy reading Payaade Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mubashshir Ali Zaidi. Free Dowlonad Payaade by Mubashshir Ali Zaidi in PDF.