شمع

آج اس دل ربا کی سال گرہ ہے

لیکن میں اس حسین شام کا انتظار نہیں کر سکا

کل رات ہی جشن منانے اس کے در پر پہنچ گیا

میرے ہاتھوں میں سرخ گلاب تھے

اور بہار کی خوش بو

آنکھوں میں پیار تھا

اور بہت سے سوال

ہونٹوں پر خوشیوں کے گیت تھے

اور تھوڑی سی پیاس

دل ربا کے سامنے اک شمع جل رہی تھی

خوشی کے اس موقع پر

ٹھیک بارہ بجے

اس نے وہی کیا جو سال گرہ منانے والے کرتے ہیں

قاتل اداؤں والی نے

بے نیازی سے پھونک مار کے

میری محبت کی شمع گل کر دی

(3118) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shama In Urdu By Famous Poet Mubashshir Ali Zaidi. Shama is written by Mubashshir Ali Zaidi. Enjoy reading Shama Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mubashshir Ali Zaidi. Free Dowlonad Shama by Mubashshir Ali Zaidi in PDF.