عشق کو آنکھ میں جلتے دیکھا

عشق کو آنکھ میں جلتے دیکھا

پھول کو آگ میں کھلتے دیکھا

عشق کے راز نہ پوچھو صاحب

عشق کو دار پہ چڑھتے دیکھا

عشق کے دام بھی لگ جاتے ہیں

مصر میں اس کو بکتے دیکھا

عشق ہے واجب اس کو ہم نے

جسم اور جاں میں اترتے دیکھا

اس کو ہوس کا نام نہ دینا

لوح پہ اس کو لکھتے دیکھا

عرش بھی حیرت سے تکتا تھا

دشت میں اس کو پلتے دیکھا

عشق انوکھا منظر جس میں

راز کو خواب میں ڈھلتے دیکھا

ہجر کا زخم تو زخم ہے ایسا

بخیہ گروں سے بھی کھلتے دیکھا

عشق وہ باغ ہے جس کو ہم نے

ہجر کی رت میں مہکتے دیکھا

غم کیا ہجر اور وصال کا اس کو

عشق میں جس کو بھٹکتے دیکھا

(1695) ووٹ وصول ہوئے

نجمہ شاہین کھوسہ کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Ishq Ko Aankh Mein Jalte Dekha In Urdu By Famous Poet Najma Shaheen Khosa. Ishq Ko Aankh Mein Jalte Dekha is written by Najma Shaheen Khosa. Enjoy reading Ishq Ko Aankh Mein Jalte Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Najma Shaheen Khosa. Free Dowlonad Ishq Ko Aankh Mein Jalte Dekha by Najma Shaheen Khosa in PDF.