ایک ہے پھر بھی ہے خدا سب کا

ایک ہے پھر بھی ہے خدا سب کا

اس کا اس کا مرا ترا سب کا

حسن مستور کو عیاں کر دے

ایک ہو جائے مدعا سب کا

جرم دل کی سزا ملی مجھ کو

میں نے پایا لیا دیا سب کا

نزع میں دے گئے جواب حواس

اعتبار آج اٹھ گیا سب کا

ایک بیگانہ خو کو دل دے کر

میں گناہ گار ہو گیا سب کا

میں کسی کا نہیں سوا جس کے

ہائے وہ ہے مرے سوا سب کا

ایسی کیا ہو گئی خطا مجھ سے

مجھ پہ ہے جور ناروا سب کا

سب کو چھوڑا ہے میں نے جس کے لئے

وہ ستم گر ہے آشنا سب کا

ایک منزل ہے اے نسیمؔ مگر

جادۂ شوق ہے جدا سب کا

(1179) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Hai Phir Bhi Hai KHuda Sab Ka In Urdu By Famous Poet Naseem Noor Mahali. Ek Hai Phir Bhi Hai KHuda Sab Ka is written by Naseem Noor Mahali. Enjoy reading Ek Hai Phir Bhi Hai KHuda Sab Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Naseem Noor Mahali. Free Dowlonad Ek Hai Phir Bhi Hai KHuda Sab Ka by Naseem Noor Mahali in PDF.