نہ شکوہ لب تک آئے گا نہ نالہ دل سے نکلے گا

نہ شکوہ لب تک آئے گا نہ نالہ دل سے نکلے گا

مرے ضبط محبت کا بھرم مشکل سے نکلے گا

نہ حسرت دل سے نکلے گی نہ ارماں دل سے نکلے گا

جو اس پھندے میں پھنس جائے گا وہ مشکل سے نکلے گا

خدا رکھے یہ پاس وضع میں تم سے بھی بڑھ کر ہے

تمہیں آ کر نکالو گے تو ارماں دل سے نکلے گا

بہت روئے گی دنیا اس بشر کی بد نصیبی پر

جو داغ آرزو لے کر تری محفل سے نکلے گا

نہ کھینچ اے مہرباں سینے سے میرے تیر رہنے دے

نکل جائے گا دم میرا جو پیکاں دل سے نکلے گا

یہ موجوں کے نہیں اے نا خدا تقدیر کے بل ہیں

سفینہ غرق ہو کر دامن ساحل سے نکلے گا

جو دم نکلے تو میری مشکلیں آسان ہو جائیں

مگر یہ بھی تو مشکل ہے کہ دم مشکل سے نکلے گا

نسیمؔ اچھی غزل پر داد دیں گے اہل دل دل سے

اتر جائے گا دل میں شعر جو بھی دل سے نکلے گا

(1366) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Shikwa Lab Tak Aaega Na Nala Dil Se Niklega In Urdu By Famous Poet Naseem Noor Mahali. Na Shikwa Lab Tak Aaega Na Nala Dil Se Niklega is written by Naseem Noor Mahali. Enjoy reading Na Shikwa Lab Tak Aaega Na Nala Dil Se Niklega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Naseem Noor Mahali. Free Dowlonad Na Shikwa Lab Tak Aaega Na Nala Dil Se Niklega by Naseem Noor Mahali in PDF.