مری یاد تم کو بھی آتی تو ہوگی

مری یاد تم کو بھی آتی تو ہوگی

گزشتہ محبت ستاتی تو ہوگی

ادھوری محبت کی بسری کہانی

کبھی دل کے ہاتھوں رلاتی تو ہوگی

نہ جانے کہاں ہم نہ جانے کہاں تم

یہ بچھڑوں کو قسمت ملاتی تو ہوگی

کہیں بھول سے مل نہ جائیں خدایا

مری طرح تم بھی مناتی تو ہوگی

بس اتنا بتا دو کہ خوش ہو جہاں ہو

نظر آئنے میں ملاتی تو ہوگی

زمانے کی طرح نہ شاید ہنسو تم

مرے نام پر مسکراتی تو ہوگی

نہ تم جیت پائیں نہ ہم جیت پائے

یہ سحرا نظر ڈبڈباتی تو ہوگی

عجب ہے یہ رشتہ ہمارا تمہارا

ہنسی سی زمانے پہ آتی تو ہوگی

خلش سی جگر میں جگاتی تو ہوگی

مری یاد تم کو بھی آتی تو ہوگی

(9003) ووٹ وصول ہوئے

قلیل جھانسوی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Meri Yaad Tumko Bhi Aati To Hogi In Urdu By Famous Poet Qaleel Jhansvi. Meri Yaad Tumko Bhi Aati To Hogi is written by Qaleel Jhansvi. Enjoy reading Meri Yaad Tumko Bhi Aati To Hogi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Qaleel Jhansvi. Free Dowlonad Meri Yaad Tumko Bhi Aati To Hogi by Qaleel Jhansvi in PDF.