جس در پہ ترا نقش کف پا نہ رہے گا

جس در پہ ترا نقش کف پا نہ رہے گا

رندوں کے لئے قابل سجدا نہ رہے گا

جاتا تو ہے اس جلوہ گہہ ناز میں اے دل

کیا ہوگا اگر ضبط کا یارا نہ رہے گا

پروانے کو پھونکا ہے تو اے شمع سمجھ لے

تیرا بھی کلیجہ کبھی ٹھنڈا نہ رہے گا

دیوانے کو زنجیر سے گہرا ہے تعلق

کیوں اس کو تری زلف کا سودا نہ رہے گا

پروردۂ طوفاں ہے مرے دل کا سفینہ

ساحل کی طرح یہ لب دریا نہ رہے گا

جھنجھلا کے کہا اس نے یہ آئینہ پٹک کر

منہ اس میں جو دیکھے گا وہ یکتا نہ رہے گا

مرنے کی اداؤں سے نہیں برقؔ جو واقف

رہتے ہوئے زندہ بھی وہ زندہ نہ رہے گا

(405) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahmat Ilahi Barq Aazmi. is written by Rahmat Ilahi Barq Aazmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahmat Ilahi Barq Aazmi. Free Dowlonad  by Rahmat Ilahi Barq Aazmi in PDF.