کس طرح پر ایسے بد خو سے صفائی کیجیے

کس طرح پر ایسے بد خو سے صفائی کیجیے

جس کی طینت میں یہی ہو کج ادائی کیجیے

جب مسیحا کی ہو مرضی کج ادائی کیجیے

اس جگہ کیا درد دل کی پھر دوائی کیجیے

اس سے کھنچ رہتا ہوں جب تب یہ کہے ہے مجھ سے دل

عاشقی یا کیجیے یا میرزائی کیجیے

گر یہ دل اپنا کہے میں اپنے ہووے ناصحا

بیٹھ کر کنج قناعت میں خدائی کیجیے

کیا یہی تھی شرط کچھ انصاف کی اے تند خو

جو بھلا ہو آپ سے اس سے برائی کیجیے

وہ بھلا چنگا ہوا برگشتہ مجھ سے اور بھی

کیا بیاں نالے کی اپنے نارسائی کیجیے

کھا گیا لغزش قدم ایسا بتوں کو دیکھ کر

جی میں یہ آیا کہ ترک پارسائی کیجیے

عکس ہو معلوم اس کا گھر ہی بیٹھے اے سرورؔ

پہلے زنگ دل کی جب اپنے صفائی کیجیے

(755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajab Ali Beg Suroor. is written by Rajab Ali Beg Suroor. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajab Ali Beg Suroor. Free Dowlonad  by Rajab Ali Beg Suroor in PDF.