چاند تاروں نے کوئی شے تو چھپائی ہوئی ہے

چاند تاروں نے کوئی شے تو چھپائی ہوئی ہے

ورنہ کیوں رات پریشانی میں آئی ہوئی ہے

اس میں تبدیلی مری آنکھوں کو منظور نہیں

وہ جو تصویر مرے دل نے بنائی ہوئی ہے

مرنے دیتی ہے نہ جینے کی اجازت ہے مجھے

ایک شے ایسی میری جاں میں سمائی ہوئی ہے

ہم بناتے ہیں کوئی راہ گزر روز نئی

روز دیوار زمانے نے اٹھائی ہوئی ہے

کوئی شکوہ ہی نہیں اور کسی سے مجھ کو

یہ مری جاں تو صباؔ خود کی ستائی ہوئی ہے

(1761) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand-taron Ne Koi Shai To Chhupai Hui Hai In Urdu By Famous Poet Rashmi Saba. Chand-taron Ne Koi Shai To Chhupai Hui Hai is written by Rashmi Saba. Enjoy reading Chand-taron Ne Koi Shai To Chhupai Hui Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashmi Saba. Free Dowlonad Chand-taron Ne Koi Shai To Chhupai Hui Hai by Rashmi Saba in PDF.