موجوں نے ہاتھ دے کے ابھارا کبھی کبھی

موجوں نے ہاتھ دے کے ابھارا کبھی کبھی

پایا ہے ڈوب کر بھی کنارا کبھی کبھی

کرتی ہے تیغ یار اشارہ کبھی کبھی

ہوتا ہے امتحان ہمارا کبھی کبھی

چمکا ہے عشق کا بھی ستارہ کبھی کبھی

مانگا ہے حسن نے بھی سہارا کبھی کبھی

طالب کی شکل میں ملی مطلوب کی جھلک

دیکھا ہے ہم نے یہ بھی نظارہ کبھی کبھی

شوخی ہے حسن کی یہ ہے جذب وفا کا سحر

اس نے ہمیں سلام گزارا کبھی کبھی

فریاد غم روا نہیں دستور عشق میں

پھر بھی لیا ہے اس کا سہارا کبھی کبھی

مشکل میں دے سکا نہ سہارا کوئی رتنؔ

ہاں درد نے دیا ہے سہارا کبھی کبھی

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ratan Pandorwi. is written by Ratan Pandorwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ratan Pandorwi. Free Dowlonad  by Ratan Pandorwi in PDF.