سواد شہر میں تھوڑی سی یہ جو جنت ہے

سواد شہر میں تھوڑی سی یہ جو جنت ہے

ہمارے عہد کے نمرود کی وراثت ہے

تمام ملک میں اس کی غزل کی شہرت ہے

ہمارے شہر میں اک شخص شاد و حسرت ہے

غزل غزل نہیں فن کی عظیم دولت ہے

یہ میرؔ و غالبؔ و اقبالؔ کی امانت ہے

نہ معجزہ کوئی الہام نہ رسالت ہے

یزید و شمر ہیں لاکھوں خدا کی قدرت ہے

ابھی ہے دیر ذرا دھوپ کے اترنے میں

فصیل شب سے بھی اونچی حصار ظلمت ہے

عجیب وقت ہے اب دوستوں کے چاقو کو

مرے قلم کی نہیں انگلیوں کی حسرت ہے

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Ashk. is written by Raza Ashk. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Ashk. Free Dowlonad  by Raza Ashk in PDF.